اسلامی عقائد انسانی زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالتے ہیں، چاہے وہ روحانی معاملات ہوں یا دنیاوی۔ سائنس بھی انسان کو کائنات کے اسرار سمجھنے کے لیے ایک ذریعہ فراہم کرتی ہے۔ مگر یہ سوال ہمیشہ سے زیرِ بحث رہا ہے کہ اسلامی عقائد اور سائنسی دریافتوں کے درمیان ہم آہنگی ہے یا تضاد؟
اسلامی عقائد کی بنیاد
اسلامی عقائد قرآن و سنت پر مبنی ہیں، جن میں توحید، رسالت، اور علم غیب جیسے بنیادی عناصر شامل ہیں۔ قرآن مجید میں متعدد مقامات پر کائنات، انسانی تخلیق اور قدرت کے مظاہر کا ذکر موجود ہے۔ ان آیات کا مقصد انسان کو غور و فکر کی دعوت دینا اور اللہ کی قدرت کی نشانیوں کو پہچاننے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
سائنسی دریافتیں اور اسلامی نقطہ نظر
سائنس کا مقصد کائنات کے مظاہر کو سمجھنا اور ان کے پیچھے کارفرما قوانین کی وضاحت کرنا ہے۔ اسلامی عقائد اس تحقیق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، بشرطیکہ یہ تحقیق اللہ کی عظمت کو تسلیم کرنے اور اس کے احکام کے دائرے میں ہو۔ قرآن میں مختلف آیات ایسی ہیں جو سائنسی دریافتوں کی تصدیق کرتی نظر آتی ہیں:
- کائنات کی تخلیق: قرآن کہتا ہے، “کیا کافر لوگوں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین جڑے ہوئے تھے، پھر ہم نے انہیں پھاڑ دیا؟” (سورۃ الانبیاء: 30)۔ یہ آیت بگ بینگ نظریے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
- انسانی تخلیق: قرآن انسانی تخلیق کو مٹی، پانی اور دیگر عناصر سے جوڑتا ہے، جو جدید حیاتیات کی تحقیق سے ہم آہنگ ہے۔
عقائد سے متعلق احکام
اسلامی عقائد سے متعلق احکام کے حوالے سے چند اہم احکام درج ذیل ہیں:
- توحید: اللہ کی وحدانیت پر یقین رکھنا ہر مسلمان کے ایمان کی بنیاد ہے۔ کسی بھی سائنسی تحقیق کو اللہ کی قدرت کے منافی سمجھنا، توحید کے عقیدے سے متصادم ہوگا۔
- کفریہ کلمات سے اجتناب: ایسے الفاظ یا نظریات جو اللہ کی صفات یا اس کی قدرت کا انکار کریں، اسلامی عقائد کے خلاف ہیں۔ سائنسی تحقیقات میں اللہ کی تخلیق کو محض “اتفاق” قرار دینا کفریہ کلمات کے زمرے میں آسکتا ہے۔
- علم غیب: علم غیب کا تعلق صرف اللہ سے ہے۔ سائنس کو صرف مشاہداتی اور تجرباتی حقائق تک محدود رہنا چاہیے، کیونکہ غیب کے معاملات انسانی علم سے باہر ہیں۔
ہم آہنگی یا تضاد؟
اسلامی عقائد اور سائنسی دریافتوں کے درمیان تضاد اس وقت پیدا ہوتا ہے جب سائنس کو دین سے الگ یا متضاد سمجھا جائے۔ اسلام کے مطابق، سائنس اللہ کی تخلیق کی تفہیم کا ایک ذریعہ ہے، اور قرآن و سنت میں موجود رہنمائی سائنس کے لیے اخلاقی اور فکری بنیاد فراہم کرتی ہے۔
نتیجہ
اسلامی عقائد اور سائنسی دریافتیں بنیادی طور پر ایک دوسرے سے متصادم نہیں ہیں بلکہ دونوں ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان محققین قرآن و سنت کی روشنی میں سائنسی تحقیقات کو فروغ دیں اور اللہ کی تخلیق کے رازوں کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ اس سے نہ صرف اسلامی عقائد کو تقویت ملے گی بلکہ سائنس کے ذریعے انسانی زندگی کو بہتر بنانے میں مدد بھی حاصل ہوگی۔
Leave a Reply